Koyla
[Verse 1]
جب گر جائے ہاتھوں سے
بستے نصیبوں کے
نہ جینے کے بہانے ہزار
دل کو تو سنبھال میرے یار
اس جگرے میں ان حسرتوں کا
پھر کوئلہ جلے
خداروں کے اندازوں سے
جلتا ہے یہ زمانہ
نہ بہلاتے وہ دلوں کو
سنتے نہ وہ بہانہ
سازوسمان سے تو
نہ کر دل کشی
پہچان تیری کہیں یوں نہ
کر لے خودکشی
باقاعدہ اس دنیا میں
آسان شامل ہو جانا
چل کے دوجوں کے راستوں پر
منظر منظر کھو جانا
[Verse 2]
تقاظا وقت کا
دلوں پے بھاری میں نے مانا
کمبخت وقت ہی سکھائے
آسمانوں کو آنکھیں دیکھانا
[Verse 3]
خود داروں کے اندازوں سے
جلتا ہے یہ زمانا
نہ بہلاتے وہ دلوں کو
سنتے نہ وہ بہانہ
جب گر جائے ہاتھوں سے
بستے نصیبوں کے
نہ جینے کے بہانے ہزار
دل کو تو سنبھال میرے یار
اس جگرے میں ان حسرتوں کا
پھر کوئلہ جلے